کیا اعلیٰ حضرت زمین کو گول نہیں مانتے تھے ؟

 کیا اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان بریلویؓ کے نزدیک زمین گول نہیں ؟


السلام علی من اتبع الھدیٰ

کچھ دن قبل میری ایک فلیٹ ارتھر سے گفتگو ہوٸی، موصوف کا دعویٰ تھا کہ اعلیٰحضرتؓ کے نزدیک بھی زمین گول نہیں بلکہ فلیٹ ہے، جس پر جناب نے اپنی ناقص عقل کے مطابق ایک دلیل بھی دینے کی کوشش کی لیکن جناب اس دلیل کے اندر ہی بُری طرح پھنس گۓ۔


اور جب ہم نے ان کو اعلیٰحضرتؓ کے فتاویٰ کی روشنی میں دکھایا کہ اعلیٰحضرت بھی زمین کو گول ہی مانتے ہیں تو جناب کا آگے سے جواب کیا تھا وہ بھی ہم آگے بیان کریں گے اور آج کی اس تحریر میں ہم یہی بیان کریں گے کہ اعلیٰحضرتؓ کے نزدیک بھی زمین گول ہے اور آخر پر ہم موصوف کی طرف سے دی جانے والی دلیل کا بھی جاٸزہ لیں گے کہ کیا اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ زمین فلیٹ ہے ؟


اعلیٰحضرت امام احمد رضا خان بریلویؓ کے نزدیک زمین گول ہونے کے دلاٸل ملاحظہ فرماٸیں۔


اعلیٰحضرتؓ ایک مقام پر فرماتے ہیں!

”الارض کُرة“ زمین کُروی یعنی گُول ہے“۔

(فتاویٰ رضویہ، جلد 6، صحفہ نمبر 99)

کیا اعلیٰ حضرت زمین کو گول نہیں مانتے تھے ؟

ایک اور مقام پر اعلیٰحضرت فرماتے ہیں!

”میں کہتا ہوں کہ ”الارض کُرة“ کہ زمین گول ہے“۔

(فتاویٰ رضویہ، جلد 6، صحفہ نمبر 111)


اور ایک مقام پر شریعت مطہرہ کی شان بیان کرتے ہوۓ فرمایا کہ!

”زمین کُروی یعنی گول ہے، اور اس کی ہر طرف آبادی ثابت ہوٸی ہے“۔

(فتاویٰ رضویہ، جلد 29، صحفہ نمبر 160)


یہ تمام دلاٸل روزِ روشن کی طرح واضح ہیں کہ اعلیٰحضرت امام احمد رضا خان بریلویؓ بھی زمین کو کُروی (سفیریکل) گول ہی مانتے تھے۔


جب ہم نے جناب کو یہ تمام دلاٸل دکھاۓ تو جناب کا کہنا تھا کہ

”آپ نے ایک لفظ ”کُروی“ دکھایا ہے جس کا آپ کو مطلب نہیں پتہ آپ کو شاید اردو پڑھنا نہیں آتی میں نے پوچھا ہے کہ کیا گول صرف گیند کو کہتے ہیں ؟“


یہاں جناب اپنی کم علمی کا مظاہرہ کر رہے ہیں کہ میں نے لفظ ”کُروی“ پیش کیا ہے تو مجھے اردو کا بھی نہیں پتہ۔اور گول صرف گیند کو نہیں کہتے۔


تو جناب کو بتاتا چلوں کہ ”کُروی“ اردو کا لفظ نہیں ہے بلکہ عربی کا لفظ ہے اور اعلیٰحضرت نے زمین کے لۓ لفظ ”کُرة“ کا استعمال کیا ہے اور ”کُرة“ عربی میں ”گول اور گیند“ کو ہی کہتے ہیں۔


ڈکشنری سے حوالہ جات ملاحظہ فرماٸیں!

”کُرة کا معنی ہے ہر گول چیز اور گیند،اور کُرة کی نسبت کے لۓ لفظ کُروی بھی استعمال ہوتا ہے“۔

(المنجد عربی اردو لغت، صحفہ نمبر 748)


اور یہی بات مصباح اللغت میں بیان کی گٸ ہے۔

(مصباح اللغت عربی اردو لغت، صحفہ نمبر 704)


ان سب دلاٸل سے یہ بات روزِ روشن کی طرح واضح ہو جاتی ہے کہ ”کُرة“ گول گیند کو ہی کہتے ہیں اور اعلیٰحضرتؓ کے نزدیک بھی زمین گول ہی ہے لیکن یہ جناب اپنی جہالت و کم علمی کی بنا پر حق بات ماننے سے عاری ہیں۔


اب ہم موصوف کی دی گٸ دلیل بیان کریں گے اور اسی دلیل سے آپ کو جناب کی کم علمی و جہالت کا اندازہ ہو جاۓ گا۔


جناب نے پوسٹ لکھی کہ اعلیٰحضرتؒ فرماتے ہیں!

”اللہ تعالیٰ نے تمام زمین کو محیط ایک پہاڑ پیدا کیا ہے جس کا نام قاف ہے کوٸی جگہ ایسی نہیں جہاں اس کے ریشے زمین میں نہ پھیلے ہوں،(اس کے بعد جناب کا کہنا تھا کہ) اب کوٸی بندہ گول زمین پر کوہ قاف کو کھڑا کر کے دکھاۓ“۔


یہ آدھی عبارت نقل کر کے جناب نے بھڑکیں مارنا شروع کر دیں جبکہ اگر پوری عبارت پڑھ لیتے تو جناب کو اپنی جہالت کا اندازہ ہو جاتا۔


اب پوری عبارت ملاحظہ فرماٸیں!

اعلیٰحضرتؓ فرماتے ہیں!

”اللہ تعالیٰ نے تمام زمین کو محیط ایک پہاڑ پیدا کیا ہے جس کا نام قاف ہے کوٸی جگہ ایسی نہیں جہاں اس کے ریشے زمین میں نہ پھیلے ہوں، جس طرح پیڑ (درخت) کی جڑ بالاۓ زمین تھوڑی سی جگہ میں ہوتی ہے اس کے ریشے زمین کے اندر اندر بہت دور تک پھیلے ہوۓ ہوتے ہیں، پھر پیڑ جس قدر بڑا ہو گا اتنی ہی زیادہ دور تک اس کے ریشے گھریں گے، جبل قاف جس کا دور تمام ”کُرہ زمین“ کو اپنے پیٹ میں لیے ہے اس کے ریشے ساری زمین میں اپنا جال بچھاۓ ہیں“۔

(فتاویٰ رضویہ، جلد 27، صحفہ نمبر 96)


یہ تھی پوری عبارت کہ اعلیٰحضرتؓ نے خود ہی مثال دے کر سمجھا دیا کہ جس طرح ایک درخت کے ریشے زمین کے بہت اندر تک پھیلے ہوتے ہیں اسی طرح کوہ قاف کے ریشے پوری زمین میں اندر تک پھیلے ہوۓ ہیں اور اعلیٰحضرتؓ نے یہاں بھی زمین کے لۓ لفظ ”کُرہ“ کا استعمال کیا ہے جس کا مطلب ہم اوپر بیان کر چکے کہ ”گول گیند“ ہوتا ہے یعنی اعلیٰحضرتؓ یہاں بھی زمین کو گول ہی لکھ رہے ہیں کہ گول زمین کے اندر تک کوہ قاف کے ریشے پھیلے ہوۓ ہیں۔


الحمد اللہ بفض باری تعالیٰ ان تمام دلاٸل سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ اعلیٰحضرتؓ بھی زمین کو گول ہی مانتے تھے اور اس فلیٹ ارتھر نے اعلیٰحضرتؓ پر جو بہتان لگایا یہ اس کی اپنی جہالت ہے۔

موصوف کو ہم نے عربی ڈکشنری سے بھی دکھا دیا ہے کہ ”کُرة اور کُروی“ کا مطلب ”گول اور گیند“ ہی ہوتا ہے لیکن اگر اب بھی موصوف نہ مانیں تو جناب کا جو دعویٰ تھا کہ ”گول“ تو صرف ”گیند“ کو کہتے ہی نہیں اس پر جناب کوٸی دلیل پیش کریں کہ ”گُول“ فلیٹ کو بھی کہتے ہیں، ورنہ مان لیں کہ انہوں نے اپنی جہالت اور کم علمی کی بنا پر یہ کہا ہے کہ اعلیٰحضرتؓ بھی زمین کو فلیٹ مانتے تھے۔


تحقیق ازقلم: مناظر اہلسنت والجماعت محمد ذوالقرنین الحنفی الماتریدی البریلوی

Powered by Blogger.