شیعوں کا دھوکہ

 کیا حضرت ابوبکرؓ و عمرؓ و عثمانؓ و طلحہؓ اور سعد بن ابی وقاصؓ نے نبیﷺ کو (معازاللہ) قتل کرنے کا ارادہ کیا ؟

اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎
آج ایک شیعے کی پوسٹ نظر سے گزری جس میں اس نے امام ابن حزم کی کتاب المحلی کا سکین لگایا کہ حضرت ابوبکرؓ و عمرؓ و عثمانؓ و طلحہؓ اور سعد بن ابی وقاصؓ نے نبیﷺ کو (معازاللہ) قتل کرنے کا ارادہ کیا۔
سکین آپ نیچے دیکھ سکتے ہیں کہ نہ ہی پورا سکین ہے اور نہ ہی مکمل حوالہ دیا گیا ہے،جو کہ اس شیعے کی جہالت کی کھلی نشانی ہے۔

بیان کرتا چلوں کہ یہ روایت المحلی بالاثار کی جلد 11 صحفہ نمبر 224 پر نقل کی گٸ ہے۔
میں نے جب کتاب سے پورا صحفہ پڑھا تو مجھے اس شیعے کی جہالت اور مکاری کا اندازہ ہوا کیونکہ اسی صحفہ پر یہ روایت نقل کرنے کے بعد امام ابن حزم نے خود کہا ہے کہ یہ جھوٹ اور موضوع ہے۔
آپ نیچے سکین میں دیکھ سکتے ہیں کہ روایت کے بعد لکھا گیا ہے
”وھذا ھو الکذب الموضوع“۔(المحلی بالاثار شاکر جلد 11 صحفہ نمبر 224)

یعنی کہ ”یہ(روایت) جھوٹ ہے موضوع ہے“۔
جیسا کہ آپ نے دیکھا اس روایت کو نقل کرنے کے بعد خود امام حزم نے اس کو موضوع کہا ہے لیکن شیعہ نے جو سکین لگایا اس میں اِس قول کو حزف کیا گیا تھا جس سے اس شیعہ کی مکاری کھل کر سامنے آگئی ہے۔
ثابت ہوا کہ اس روایت کی حقیقت کچھ نہیں جس کو دلیل بنا کر شیعے صحابہ اکرام پر طعن کرتے ہیں،اس لئے شیعوں کو بھی چاہیے کہ مکاری چھوڑ دیں اور عوام الناس کو گمراہ کرنے کی کوشش نہ کریں۔
تحقیق ازقلم:مناظر اسلام محمد ذوالقرنین الحنفی الماتریدی البریلوی
Powered by Blogger.