ایک مسیحی اعتراض کا جواب

 اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ

جیسا کہ میں اپنی سابقہ پوسٹس میں یہ ثابت کر چکا کہ مسیحی آدھی بات لکھ کر لوگوں کو گمراہ کرنے کی ناکام کوشش کرتے ہیں۔
آج کی اس پوسٹ میں بھی میں ایسی ہی ایک پوسٹ کا رد بیان کروں گا
تو ایک جناب کا اعتراض ہے انہوں نے قران کی آیت کو آدھا لگا کر اعتراض کرنے کی کوشش کی ہے وہ کہتے ہیں کہ
اللہ نے قران میں فرمایا
”ہم نے کسی بستی کو بلاک نہیں کیا“۔(الشعرا آیت نمبر 208)
پھر دوسری آیت لگا کر کہتے ہیں کہ اللہ نے فرمایا
”ہم نے بستیوں کو ہلاک کیا“۔(بنی سرائیل 58)
پھر تیسری آیت لگائی ہے کہ اللہ فرماتا ہے کہ
”ہم بستیوں کو ہلاک کرتے ہیں“۔(القصص 28)
یہ ان کی پوسٹ ہے اس پوسٹ کو مدنظر رکھ کر یہ قران میں تضاد ثابت کرنا چاہتے ہیں کہ قران میں تضاد ہے
مزے کی بات یہ ہے کہ پوسٹ میں موجود آیات میں پہلی کے علاوہ کوئی آیت بھی اس حوالے پر موجود نہیں ہے۔
اب میں پوری آیت لگا کر ان کے جہل کا رد کرتا ہوں۔
پوسٹ میں موجود پہلی آیت سورة الشعرا کی آیت نمبر 208 میں اللہ فرماتا ہے
وَ مَاۤ اَہۡلَکۡنَا مِنۡ قَرۡیَۃٍ اِلَّا لَہَا مُنۡذِرُوۡنَ ﴿۲۰۸﴾٭ۖ ۛ
اور ہم نے کوئی بستی ہلاک نہ کی جسے ڈر سنانے والے نہ ہوں۔
اس مکمل آیت کو پڑھتے ہی ساری پوسٹ کا رد ہو جاتا ہے کہ اللہ اُن بستیوں کا ذکر فرما رہا ہے جس میں کوئی ڈر سنانے والا (یعنی اللہ کی تعلیمات پہچانے والا) نا گیا ہو۔
اس سے آگے تفصیل بیان کرنے کی ضرورت تو نہیں ہے کیونکہ جو لوگ عقل رکھتے ہیں وہ سمجھ جائیں گے لیکن میں پھر بھی زرا وضاحت کر دیتا ہوں۔
اللہ قران میں سورة بنی اسرائیل آیت نمبر 16 میں بستیوں کو ہلاک کرنے کے بارے میں فرماتا ہے کہ
وَ اِذَاۤ اَرَدۡنَاۤ اَنۡ نُّہۡلِکَ قَرۡیَۃً اَمَرۡنَا مُتۡرَفِیۡہَا فَفَسَقُوۡا فِیۡہَا فَحَقَّ عَلَیۡہَا الۡقَوۡلُ فَدَمَّرۡنٰہَا تَدۡمِیۡرًا ﴿۱۶﴾
اور جب ہم کسی بستی کو ہلاک کرنا چاہتے ہیں اس کے خوشحالوں پر احکام بھیجتے ہیں پھر وہ اس میں بے حکمی کرتے ہیں تو اس پر بات پوری ہو جاتی ہے تو ہم اسے تباہ کر کے برباد کر دیتے ہیں۔
اس آیت سے واضح طور پر پتہ چلتا ہے کہ جب اللہ کسی بستی کو تباہ کرنا چاہے تو اس پر اپنی تعلیمات(یعنی رسول جو کہ ان کو تعلیم دے)بھیجتا ہے اور پھر جب ان میں سے جو نافرمانی کرتے ہیں اللہ ان پر عذاب بھیجتا ہے۔
قران کی کسی آیت یا کسی حدیث سے کوئی مسیحی یہ دکھا دے کہ اللہ نے اپنے اس اصول کو توڑ کر بغیر کسی نبی کے بھیجے بغیر کسی کو ہدایت کی تعلیم دے کسی بستی کو ہلاک کیا ہو۔
اگر نا دکھا سکے تو قران کی آیت کو آدھا لگا کر اپنا مطلب نکال کر اپنی جہالت کا ثبوت نا دے۔
تحقیق از قلم:مناظر اسلام محمد ذوالقرنین الحنفی الماتریدی البریلوی



Powered by Blogger.