بائبل میں تحریف

باٸبل میں تضادات حصہ اول

آج کی اس پوسٹ میں ہم باٸبل میں موجود چند تضادات کو بیان کریں گے.یہ تو ہم سبھی جانتے ہیں کہ باٸبل تضادات سے بھری پڑی ہے،لیکن آج کی اس پوسٹ میں چند کا ذکر کیا جاۓ گا۔

تضاد نمبر 1۔

باٸبل ایک جگہ کہتی ہے کہ ”داٶد نے ایک ہزار رتھ،سات ”سو“ گھڑ سوار اور بیس ہزار پیادے پکڑ لیے“۔

(دوم سموٸیل،باب نمبر 8،فقرہ نمبر 4)

جبکہ دوسری جگہ باٸبل اسی واقعے کو ذکر کرتے ہوۓ کہتی ہے کہ!

”داٶد نے ایک ہزار رتھ،سات ”ہزار“ گھڑ سوار اور بیس ہزار پیادے پکڑ لیے“۔

(اول تواریخ،باب نمبر 18،فقرہ نمبر 4)



ایک جگہ پر باٸبل کہتی ہے کہ داٶد نے سات سو گھڑ سوار پکڑ لیے لیکن دوسری جگہ کہتی ہے کہ داٶد نے سات ہزار گھڑ سوار پکڑ لیے۔


تضاد نمبر 2۔

باٸبل ایک جگہ کہتی ہے کہ ”اخزیاہ باٸیس(22) سال کا تھا جب اس نے یروشلیم پر حکومت شروع کی،اور اس نے ایک سال تک وہاں حکومت کی“۔

(دوم سلاطین،باب نمبر 8،فقرہ نمبر 26)

جبکہ دوسری جگہ باٸبل کہتی ہے کہ ”اخزیاہ بیالیس(42) سال کا تھا جب اس نے یروشلیم پر حکومت شروع کی،اور اس نے ایک سال تک وہاں حکومت کی“۔

(دوم تواریخ،باب نمبر 22،فقرہ نمبر 2)



ایک جگہ پر اخزیاہ کی عمر 22 سال ہے جبکہ دوسری جگہ باٸبل نے اس کی عمر 20 سال ہی بڑھا دی۔


تضاد نمبر 3۔

باٸبل ایک جگہ کہتی ہے کہ ”جاد نے آکر داٶد کو ”سات“سال کے قحط کا کہا“۔

(دوم سموٸیل،باب نمبر 24،فقرہ نمبر 13)

جبکہ دوسری جگہ باٸبل کہتی ہے کہ ”جاد نے آکر داٶد کو ”تین“ سال کے قحط کا کہا“۔

(اول تواریخ،باب نمبر 21،فقرہ نمبر 12)



یہاں پر باٸبل نے ایک جگہ ”سات“ سال کے قحط کا کہا جبکہ دوسری جگہ چار سال کم کر کے ”تین“ سال کے قحط کا کہہ رہی ہے۔


تضاد نمبر 4۔

ایک جگہ باٸبل کے مطابق”خدا نے تمام جانوروں کو بنا کر آدم اور حوا کو بنایا“۔

(پیداٸش،باب نمبر 1،فقرہ 25 تا 27)

جبکہ دوسری جگہ باٸبل کے مطابق”خدا نے پہلے آدم کو بنایا پھر جانوروں کو پھر حوا کو“۔

(پیداٸش،باب نمبر 2،فقرہ 15 تا 23)



تضاد نمبر 5۔

ایک جگہ باٸبل کے مطابق”یسوع کے پیدا ہونے کے بعد فرشتے نے یوسف کو کہا کہ مریم اور بچے کو لے کر مصر چلے جاٶ،کیونکہ ہیرودیس یسوع کو مارنا چاہتا ہے،ہیرودیس کو پتہ چلا کہ یسوع دو سال کا ہے تو اس نے سبھی دو سال کے بچوں کو مارنے کا حکم دیا،جب ہیرودیس مر گیا تو فرشتے نے یوسف کو کہا کہ اب اسراٸیل چلے جاٶ تو یوسف،مریم اور یسوع کو لے کر گلیل کے علاقے ناصرت میں چلا گیا“۔

(متی کی انجیل،باب نمبر 2،فقرہ 13 تا 23)

جبکہ دوسری جگہ باٸبل کے مطابق ”یسوع کا جب ختنہ ہوا تو ختنے کے بعد مریم اور یوسف،موسیٰ کی شریعت کے مطابق یسوع کو پاکی دلوانے کے لۓ ”یروشلیم“ لے آۓ،اور وہاں سے فارغ ہو کر گلیل میں اپنے علاقے ناصرت میں واپس آگۓ“۔

(لوقا کی انجیل،باب نمبر 2، فقرہ 22 تا 40)



پہلے واقعے کے مطابق یوسف اور مریم پہلی مرتبہ ناصرت میں تب گۓ جب یسوع دو سال کا تھا،لیکن دوسرے واقعے میں ختنے کے فورا بعد کا ذکر ہے کہ پاکی دلوا کر اپنے علاقے ناصرت میں آگۓ،اور باٸبل کے مطابق ختنہ بچہ پیدا ہونے کے آٹھویں دن کیا جاتا ہے۔تو یا پہلا واقعہ جھوٹا ہے یا دوسرا۔کیونکہ دوسرے واقعے میں کہیں مصر میں جانے کا ذکر نہیں نہ ہی ہیرودیس کا ذکر ہے۔

قرآن مجید پر الزامات لگانے والوں کو چاہیے کہ پہلے اپنی کتب کو پڑھ لیں۔دعا ہے کہ اللہ ان سب کو حق سننے سمجھنے کی توفیق عطا فرماۓ۔(آمین)

تحقیق ازقلم:مناظر اسلام محمد ذوالقرنین الحنفی الماتریدی البریلوی

Powered by Blogger.