نبیﷺ کی تاریخ ولادت 12 ربیع الاول ہونے کا بیان

 اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎

جیسا کہ ماہ ربیع الاول کے شروع ہوتے ہی مختلف فتنے سر اٹھانا شروع کر دیتے ہیں کہ میلاد منانا حرام ہے یا نبی ﷺ کی تاریخ ولادت 12 ربیع الاول نہیں۔

تو آج کی اس پوسٹ میں ہم الحَمْدُ ِلله بفضل تعالی یہ ثابت کریں گے کہ نبی ﷺ کی تاریخ ولادت 12 ربیع الاول ہونے پر جمہور کا اتفاق ہے۔

سب سے پہلی دلیل میں دوں گا فتاوی رضویہ سے کیونکہ کچھ وہابیوں نے ایک غلط پوسٹ بناٸ ہے کہ امام احمد رضا کے نزدیک نبی ﷺ کی تاریخ ولادت 8 ربیع الاول ہے نہ کے 12۔
تو نیچے آپ دیکھ سکتے ہیں اصل کتابی اسکین کہ انہوں نے مختلف تاریخیں نقل کر کے فرمایا ”مگر اشہر و ماخوز و معتبر بارہویں ہے۔مکہ معظمہ میں ہمیشہ اسی تاریخ مکان مولد اقدس کی زیارت کرتے تھے۔اور اس کے بعد امام ابن اسحاق کا قول بھی نقل کیا کہ مشہور ہے کہ نبی ﷺ 12 ربیع کو بروز پیر کو پیدا ہوۓ“۔
(فتاوی رضویہ جلد 26 صحفہ 411)

اب جیسا کہ ہم نے یہ ثابت کر دیا کہ امام احمد رضا خان نے بھی نبی ﷺ کی تاریخ ولادت بارہ ربیع الاول ہی لکھی ہے تو اب آتے ہیں دوسرے محدثین کی طرف۔
امام ابن ھشام نے بھی اپنی کتاب سیرت ابن ھشام میں بھی یہی لکھا ہے کہ ”نبی ﷺ کی ولادت دو شنبے (یعنی پیر) کے روز ربیع الاول کی بارہ راتیں گزرنے کے بعد ہوٸی“۔
(سیرت النبی ابن ھشام جلد 1 صحفہ 162)
اس کے بعد شارح بخاری علامہ احمد بن محمد قسطلانی نے بھی یہی تاریخ لکھی ہے وہ لکھتے ہیں کہ ”مشہور یہ ہے کہ نبی ﷺ کی ولادت بارہ ربیع الاول شریف سوموا کو ہوٸی“۔
(المواہب اللدنیہ جلد 1 صحفہ 88)
امام ابن خلدون نے تو حجت قاٸم کر دی وہ لکھتے ہیں ”جمہور مٶرخین کا اس امر پر اتفاق ہے کہ نبی ﷺ کی ولادت عبداللہ ابن عبدالمطلب کے انتقال کے بعد 12 ربیع الاول کو عام الفیل میں ہوٸی“۔
(تاریخ ابن خلدون جلد 2 حصہ اول صحفہ 34)
امام ابن جوزی کا بھی یہی کہنا ہے کہ نبی ﷺ کی تاریخ ولادت 12 ربیع الاول ہے وہ عبداللہ ابن عباس کا قول نقل کرتے ہیں کہ ”دوسری روایت یہ ہے کہ بارھویں رات کو عبداللہ ابن عباس سے مروی ہے عام الفیل میں ولادت ہوٸی“۔
(الوفا جلد اول صحفہ 117)
امام بیہقی نے بھی سند صحیح کے ساتھ روایت نقل کی کہ ”محمد بن اسحاق کہتے ہیں کہ نبی ﷺ پیر کے دن پیدا ہوۓ عام الفیل میں جب ماہ ربیع الاول کی 12 راتیں گزر چکی تھیں“۔
(دلاٸل النبوة جلد 1 صحفہ 156)
یہاں تک کہ شیعوں نے بھی یہی لکھا ہے کہ نبی ﷺ 12 ربیع الاول کو پیدا ہوۓ ان کا معتبر زاکر محمد بن یعقوب کلینی لکھتا ہے”نبی ﷺ کی ولادت عام الفیل بارہ ربیع الاول کو ہوٸی“۔
(اصول الکافی جلد 3 صحفہ 6)
جیسا کہ ہم نے الحَمْدُ ِلله بضل تعالی یہ ثابت کیا کہ نبی ﷺ کی تاریخ ولادت 12 ربیع الاول ہی ہے،اسی طرح ان شاء اللہ ہم بہت جلد میلاد پر پوسٹ کریں گے کہ کیا میلاد منانا جاٸز ہے یا نہیں۔
تحقیق ازقلم :محمد ذوالقرنین الحنفی الماتریدی البریلوی
Powered by Blogger.