امام ابوحنیفہؒ پر سفیان ثوریؒ کی جرح کی حقیقت

 امام ابوحنیفہؒ پر سفیان ثوریؒ کی جرح ؟


السلام علی من اتبع الھدیٰ

آج کی اس پوسٹ میں ہم وہابیوں کی طرف سے امام ابوحنیفہؒ پر پیش کی جانے والی دو جروحات کا تحقیقی جاٸزہ لیں گے۔


وہابی،امام بخاری کی الضعفا میں موجود نعمان بن ثابتؒ کے ترجمے میں امام صاحب پر نقل کی گٸ دو روایات پیش کرتے ہیں۔

روایات کچھ یوں ہیں کہ

”نعیم بن حماد اپنی سند سے نقل کرتا ہے کہ سفیان ثوریؒ نے فرمایا:ابوحنیفہؒ نے کفر سے تین مرتبہ توبہ کی“۔

اور دوسری روایت کچھ یوں ہے کہ

”نعیم بن حماد ہی اپنی سند سے نقل کرتا ہے کہ سفیان ثوریؒ کو جب امام ابوحنیفہؒ کی وفات کی خبر ملی تو انہوں نے اللہ کا شکر ادا کیا اور سجدہ کر کے کہا اس نے اسلام کو ٹکڑے ٹکڑے کر دیا تھا،اسلام میں اس سے زیادہ منحوس کوٸی پیدا نہیں ہوا“۔

(کتاب الضعفا باب النون صحفہ نمبر 113)



یہ روایات پیش کر کے وہابی دعویٰ کرتے ہیں کہ سفیان ثوریؒ کے نزدیک بھی ابوحنیفہؒ کافر تھے(معازاللہ)


جبکہ یہ دونوں روایات ہی جھوٹی ہیں۔

اس کی سند میں نعیم بن حماد ہے جو کہ احادیث بھی وضع کرتا تھا اور امام ابوحنیفہؒ کی مذمت میں جھوٹی روایات بھی نقل کرتا تھا۔

امام ذھبیؒ نے اس کے ترجمے میں اس پر بہت ساری جروحات نقل کی ہیں لیکن ہم اپنے موضوع کے مطابق ہی جرح بیان کریں گے باقی جروحات آپ خود بھی پڑھ سکتے ہیں۔


امام ذھبیؒ نے امام ابوداٶدؒ کا قول نقل کیا کہ نعیم کے پاس تقریبا 20 ایسی احادیث تھیں جن کی کوٸی اصل نہیں(یعنی جھوٹی احادیث) امام نساٸی نے اسے ضعیف کہا ہے اور امام نساٸی سے اس کی روایت قبول کرنے کے بارے میں سوال ہوا تو فرمایا اس کی بیان کردہ منفرد روایات بہت زیادہ ہیں اس لۓ اس سے استدلال نہیں کیا جا سکتا،اور آخر پر ازدی کا قول نقل کیا کہ نعیم سنت کو تقویت دینے کے لۓ حدیث وضع کیا کرتا تھا اور اس نے امام ابوحنیفہؒ کی مذمت میں روایات نقل کی ہیں یہ تمام کی تمام جھوٹی ہیں“۔

(میزان الاعتدال جلد 7 صحفہ نمبر 73 تا 76)



اس میں آپ نعیم پر بیان کردہ جرح دیکھ سکتے ہیں اور ازدی کی جرح نے تو وہابیوں کا دعویٰ ہی زمین بوس کر دیا کیونکہ یہ امام ابوحنیفہؒ کی مذمت میں جھوٹی روایات نقل کرتا تھا۔


علامہ ابن حجر عسقلانیؒ نے بھی یہ بات نقل کی۔

لکھتے ہیں کہ ”اور ازدی نے کہا یہ(نعیم بن حماد) سنت کو تقویت دینے کے لۓ احادیث وضع کرتا تھا اور اس نے امام ابوحنیفہؒ کی مذمت میں روایات نقل کی ہیں جو تمام جھوٹی ہیں“۔

(تھذیب التھذیب جلد 6 صحفہ نمبر 571)



تو ثابت ہوا کہ امام ابوحنیفہؒ پر سفیان ثوریؒ کی طرف منسوب یہ دونوں جروحات جھوٹی ہیں اور نعیم کذاب کا اپنا بغض ہے۔

وہابیوں کو بھی چاہیے کہ اپنے باطل عقاٸد ثابت کرنے کے لۓ باطل دلاٸل کا سہارا لینا چھوڑ دیں اور حق کو مان لیں۔

دعا ہے اللہ ہم سب کو فتنہِ وہابیہ سے محفوظ فرماۓ۔(آمین)

تحقیق ازقلم:محمد ذوالقرنین الحنفی الماتریدی البریلوی

Powered by Blogger.